جماعت اہل حدیث کی گمشدہ سلسلہ سند آخر کا ر مل ہی گئی

زیادہ دیکھی جانے والی

Saturday, 28 November 2015

Zaheef AhleHadees



ضعیف اہل حدیث

۔۔۔۔۔۔۔۔درجہ ذیل تمام کے تمام مسائل فرقہ اہلحدیث کے بنیادی مسائل ہیں اور سب سے عجیب بات یہ ہے کہ یہ سب کے سب مسائل ضعیف احادیث پر مبنی ہیں ان  کے پاس ان مسائل میں سے کسی ایک مسئلے  پربھی  کوئی ایک صحیح  ، صریح حدیث موجود نہیں جو  صریح حدیث ہو گی جس سے  حکم ثابت ہو رہا ہو گا  اس کی سند یقیناً ضعیف ہو گی اور جو صحیح حدیث  پیش کریں گے وہ صریح نہیں ہو گی اس سے  ان کا اصل مسئلہ ثابت نہیں ہو رہا ہو گا۔

1: فاتحہ خلف الامام  کی فرضیت
۔۔۔۔۔فرقہ اہلحدیث کے ہاں فاتحہ خلف الامام فرض ہے۔ ( تاریخ اہلحدیث  ص 187 ؛ محمد بہادلدین)
اس مسئلے میں ان کے پاس ایک بھی صحیح ، صریح حدیث موجود نہیں ایک حدیث تھی جسے خود ان کے  سب سے بڑے محدث ناصر الدین البانی نے اس کے ضعیف ہونے کا  قرار کیا ہے۔ دیکھئے (سنن ابی داؤد تحقیق ناصر الدین البانی ص 144 حدیث 823)
دوسری حدیث بخاری سے پیش کرتے ہیں جس میں ہے کہ جس نے فاتحہ نہ پڑھی اس کی نماز نہیں جبکہ مکمل حدیث صحیح مسلم میں موجود ہے جس کا انہیں علم ہی نہیں۔  اس میں ہے کہ جس نے فاتحہ اور ساتھ قرآن نہ پڑھا اس کی نماز نہیں۔ یعنی یہ حدیث اکیلے نماز کیلئے ہے۔


2: سینے پر ہاتھ باندھنا
۔۔۔۔سینے  پر ہتاھ باندھنے والی  حدیث بھی ضعیف ہے۔(القول المقبول ص 340 ؛ مولانا عبد الرؤف )

 (نماز میں ہاتھ باندھنے کا مقام ص 20)


 فرقہ  اہلحدیث کے شیخ الحدیث عبد المنان نور پوری صاحب لکھتے ہیں:
”نماز میں سینے پر ہاتھ باندھنا نہ فرض ہے نہ واجب ہے نہ سنت موکدہ“۔(مکلمات نور پوری ص 85 ؛ فرقہ اہلحدیث کے شیخ الحدیث عبد المنان نو
ر پوری )

3: آمین بالجہر
۔۔۔۔ وأما جهر المقتدين بالتأمين وراء الإمام، فلا نعلم فيه حديثا مرفوعا صحيحا
”جہاں تک امام کے پیچھے مقتدی کا اونچی آواز سے آمین کہنے کا تعلق ہے تو اس  بارے میں ہم ایک بھی صحیح ، صریح ، مرفوع حدیث نہیں پاتے جس کی طرف رجوع کرنا ضروری  سمجھا جائے“۔(سلسلة الأحاديث الصحيحة ج1 ص 834 ؛ ناصر الدین البانی)


4: آٹھ رکعت تراویح
۔۔۔۔ آٹھ تراویح کی (بنیادی) حدیث ضعیف ہے۔ (القول المقبول ص 607 ؛ از مولانا عبد الرؤف)

5 : چوتھے دن قربانی
۔۔۔۔ چوتھے دن قربانی کی ساری حدیثیں ضعیف ہیں۔ (فتاویٰ علمیہ ص 178 : از زبیر علی زئی)

6 : جرابوں پر مسح
۔۔۔۔ جرابوں پر مسح جائز نہیں اس کی کوئی صحیح دلیل نہیں۔ (فتاوی نذیریہ ج 1 ص 327 ؛از میاں نذیر حسین دہلوی)

7: اکھٹی تین طلاق
۔۔۔۔ اکھٹی تین  طلاق واقع نہیں وہ گی اس کی بھی اس فرقے کے پاس ایک بھی صحیح صریح حدیث نہیں۔ جو صریح ہے وہ صحیح نہیں جو صحیح ہے وہ صریح نہیں، صحیح مسلم کی حدیث پیش کرتے ہیں مگر اس میں اکھٹی  طلاق کا ذکر نہیں اس کے مطابق تو الگ الگ مجالس کی طلاق بھی ایک قرار دی جاسکتی ہیں۔
حقیقت میں وہ حدیث غیر مدخولہ کیلئے ثابت ہے جیسا کہ محدث امام نسائیؒ نے
  بھی اس پر غیر مدخولہ کا باب باندھنا ہے۔

مولانا عبد الداؤد صاحب غیرمقلد لکھتے ہیں:

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ضعیف حدیث فرمان مصطفی ہی نہیں۔ (تحفہ حنفیہ ص 197)