جماعت اہل حدیث کی گمشدہ سلسلہ سند آخر کا ر مل ہی گئی

زیادہ دیکھی جانے والی

Saturday 28 March 2015

امام ابو حنیفہؒ غیرمقلد تھے.Imam Abud Hanifa RA GharMuqalid Thay


آج کل بعض جاہل نام نہاد اہل حدیث حضرات کہتے ہیں  کہ مولانا اشرف علی صاحبؒ نے امام ابو حنیفہؒ کو غیرمقلد لکھا ہے  گویا  غیرمقلد ہونا جرم نہیں   ۔مولانا صاحب   کی پوری بات پڑھنے سے بھی سمجھ میں آجاتی ہے کہ  انہوں نے 
ان   جاہل نام نہاد اہل حدیث حضرات  کے حق میں کوئی بات نہیں لکھی ۔
وہ فرماتے ہیں: ”غیرمقلدین کہتے ہیں  کہ ہمیں ان سے نفرت ہے بھلا یہ کیسے ہو سکتا ہے جبکہ ہم خود ایک غیرمقلد کے معتقد اور مقلد ہیں کیونکہ امام اعظم ابو حنیفہؒ کا غیرمقلد ہونا یقینی ہے  انکی تقلید بوجہ خود مجتہد عالم ماہر ہونے کے جائز تھی۔ اب جاہل لوگ یا معمولی عربی جاننے والے اپنے آپ کو ابو حنیفہؒ پر قیاس کرکے تقلید نہ کریں تو یہ ان کی غلطی ہے“۔
 (مجالس حکیم الامت صفحہ ۳۴۵-۳۴۶) 

فرقہ اہل حدیث کے ایک  عالم لکھتے ہیں ”اہل حدیث  (یعنی غیرمقلد لایجتہد ولایقلد) کا مزاج کچھ ایسا ہوتا ہے کہ ان سے تعلق رکھنے والوں کے نزدیک عام و عظون کی باتیں زیادہ مرغوب ہوتی ہیں علمی اور گہری باتیں ان کے لئے بسا اوقات پریشانی کا باعث بن جاتی ہیں“(قافلہ حدیث صفحہ ۸۰) اسلئے ہم اسے تھوڑا آسان کرکے لکھتے ہیں ؛
آدمی غیرمقلد  دو ہی طرح کہلایا جاسکتا ہے ایک جب وہ  کسی کی تقلید نہ کرتا ہو  کیونکہ خود اجتہاد کا اہل ہو جیسے امام ابو حنیفہؒ ، امام شافعیؒ، امام مالک، امام احمدؒ وغیرہ مجتہدین ہیں دوسرا جب آدمی نہ کسی مجتہد  کی تقلید کرے نہ ہی خود اجتہاد کی اہلیت رکھتا ہو جیسے آج کل کا ایک فرقہ جس نے انگریز سے اپنا نام اہل حدیث الارٹ کروا لیا ہے نہ خود اجتہاد کی اہلیت رکھتا ہے نہ ہی کسی مجتہد کی تقلید کرتا ہے۔
نواب صدیق حسین خان صاحب غیرمقلد لکھتے ہیں:
” آج کل احمقوں کو اتنا بھی معلوم نہیں کہ میں مشہور اہل حدیث ہوں “ (ابقار المنن صفحہ
۲۹۰)
ایک جگہ فرماتے ہیں:
”میں نے رد تقلید میں بہت کچھ لکھا ہے“ (ابقار المنن صفحہ
۱۵۶)
یعنی معلوم ہوا  کہ اہل حدیث کہلاتے تھے اور تقلید     کے قائل نہیں تھے۔
تقلید کے قائل نہیں تھے تو  شاید اجتہاد جانتے ہوں؟
چنانچہ  فرماتے ہیں:
”مجھے بخوابی معلوم ہے کہ مجھ میں کوئی شرائط اجتہاد  موجود نہیں“ (ابقار المنن صفحہ
۱۵۹)
یعنی معلوم ہوا  کہ اجتہادی صلاحیت سے بھی محروم تھے۔
اس سے معلوم ہو گیا  کہ اہل حدیث   وہ ہوتا ہے جو کہ نہ خود اجتہاد کی اہلیت رکھتا ہو نہ کسی مجتہد کی تقلید کرتا ہو۔
انگریز کے دور میں ایک ایسا فرقہ   وجود میں آیا جو نہ تو اجتہاد جانتا تھا نہ کسی مجتہد کی تقلید کرتا "غیرمقلد " کے نام سے مشہور ہوا۔ صحابہ رضی اللہ عنہ ، تابعین،تبع تابعین اور ائمہ محدثین رحھم اللہ میں سے ایک بھی شخص غیرمقلد نہ تھا۔ جس کے بارے میں صرف ایک حوالہ جو مستند ہو اور صاف اور صریح ہو کہ فلاں صحابی یا فلاں محدث نہ اجتہاد کی اہلیت رکھتے تھے نہ ہی مجتہد کی تقلید کرتا تھا بلکہ غیرمقلد  تھا۔